BEETROOT
‼️چقندرBEETROOT‼️
Envita Crop Sciences
چارسدہ میں شوگر مل نے چینی بنانے کا پہلا کارخانہ لگایا اور اب ملک میں دو شوگر ملیں چقندر سے چینی بنا رہی ہیں۔
ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ کا کہنا ہے کہ چقندر سے چینی کا حصول مِلز مالکان اور کسان دونوں کے لیے فائدہ مند ہے اور اس کی بدولت چینی کی پیداوار بھی زیادہ حاصل کی جا سکتی ہے کیونکہ چقندر کی فصل گنے کی نسبت جلد تیار ہو جاتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ایک چوتھائی چینی صرف چقندر سے بنائی جاتی ہے۔
وقت کاشت
ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے زرعی ماہرین نے کاشتکاروں سے کہا ہے کہ وہ چقندر کی فی ایکڑ بہترین پیداوار حاصل کرنے کے لیے چقندر کی کاشت کا عمل ٢٠ ستمبر سے شروع کر کے ٣١ اکتوبر تک مکمل کر لیں وگرنہ آمدن میں ٥٠ فیصد چینی کے نسبتاً ٣٠ فیصد کمی آتی ہے۔
چقندر کی اقسام
پاکستان میں کاشت کاروں کو دو اقسام کیوی ٹرما اورکیوی میرا کاشت کے لیے دی جاتی ہیں یہ ٹریلائیڈہائرڈ ہیں ان اقسام کی پیداواری صلاحیت 75 ٹن فی ہیکڑ اور چینی کا برتہ 71 فیصد تک ہے۔
کھادوں کا استعمل
ماہرین کے مطابق چقندر کی فی ہیکٹرزمین میں100 کلو گرام فاسفورس اور 90 سے 120 گرام نائٹروجن کی ضرورت ہوتی ہے۔
فصل کی برداشت کا وقت
پاکستان میں چقندر کی برداشت مٸی اور جون میں کی جاتی ہے۔
درجہ حرارت
فصل کی اچھی اور مناسب بڑھوتری کے لیے ضروری ہے کہ دن کا درجہ حرارت 25 سے 30 درجہ اور رات کا درجہ حرارت 17 سے 20 سینٹی گریڈ ہو۔
زمین
چقندر کی اچھی پیداوار حاصل کرنے کے لیے زمین زرخیز ہونی چاہیے وادی پشاور کی بیشتر زمین اچھی اقسام کی پیداوار ان کے لیے موزوں ہے شوریت اور سیم زدہ زمین چقندر کی کاشت کے لیے موزوں نہیں ہے تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ درمیانی زرخیز زمین پر اس کی پیداوار اچھی ہوئی ہے۔ پہلے صرف پشاور، چارسدہ، صوابی اور مردان میں چقندر کی کاشت کی جاتی تھی مگر اب ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی اس کی کامیاب کاشت ہو رہی ہے
غذا میں چقندر کا استعمال کیوں ضروری؟
غیر معمولی فوائد کا حامل اور ہر موسم میں دستیاب ہونے والے چقندر کے روزانہ استعمال کے بے شمار فوائد ہیں۔ اس کا جوس پئیں یا سلاد کے طور پر کھائیں، وزن میں کمی لانے، بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں معاون اور محنت مشقت کرنے والے افراد کے لئے بہترین آپشن ہے۔
چقندر کے روزانہ استعمال کے بے شمار فوائد
امریکی ماہرِین غذا کے مطابق چقندر میں بے شمار وٹامنز اور منرلز پائے جانے کے ساتھ اس میں کیلوریز بھی کم ہیں، فولیک ایسڈ اور میگنیز سے بھر پور چقندر کے 5.3 اونس میں 44 کیلوریز، میگنیشیم، فورسفورس، وٹامن سی، وٹامن بی 6، اور آئرن کی مقدار بھی پائی جاتی ہے جبکہ 7.1 گرام پروٹین اور 2 گرام فائبر بھی پایا جاتا ہے۔
غذا میں چقندر کے استعمال کے5 فوائد :
مناسب بلڈ پریشر
ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے چقندر کا استعمال نہایت مفید ثابت ہوتا ہے، یہ موجود ڈائیٹری ناٹریٹ کو ہضم ہونے کے بعد خون میں مل کر نائیٹرک اوکسائیڈ کی شکل اختیار کر لیتا ہے، جس کے سبب شریانوں میں خون کی گردش آسان ہو جاتی ہے۔ چقندر کے استعمال کے 6 گھنٹوں تک ہائی بلڈ ریشر کی شکایت نہیں ہوتی ، اسی لیے اسے روزانہ استعمال کریں۔
قوت مدافعت میں اضافہ
چقندر کھلاڑیوں کے لیے بہت اچھی غذا ہے، اس کے استعمال سے ان کےجسم میں 20 فیصد بہتر آکسیجن کی ترسیل ہوتی ہے، اس میںموجود نائیٹریٹس انسانی جسم کے خلیوں کو مجموعی طور پر طاقت بخشتا ہے جس سے قوت مدافعت میں بھی مثبت تبدیلیاں آتی ہیں۔
سوزش میں کمی
سوجن کی وجوہات بننے والی بیماریاں، آرتھرائٹس، کینسر، موٹاپا، دل اور جگر کی بیماریوں کے باعث اگر ہاتھ پاؤں اور جوڑوں میں سوجن ہو جاتی ہے تو چقندر کے استعمال سے اس کا علاج ممکن ہے، اس کے استعمال سے گردوں کی بیماریوں میں بھی افاقہ ہوتا ہے۔
بہتر نظام ہاضمہ
اس میں موجود رس اور فائبر کے سبب نظام ہاضمہ بہتر طریقے سے کام کرتا ہے، بد ہضمی اور قبض کی شکایت میں آرام آتا ہے جبکہ اس کے جوس کے استعمال یا سلاد کی شکل میں کھانے سے ذیابطیس2، دل کی بیماریوں اور ’کولون کینسر‘ یعنی بڑی آنت کے کینسر سے بھی بچاؤ ممکن ہے۔
وزن میں کمی
بغیر اعصابی کمزوری کے اگر وزن گرانا چاہتے ہیں تو چقندر کے جوس کا روزانہ استعمال شروع کر دیں، وزن کم کرنے کے ساتھ اس کے مجموعی طور پر صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں، سلاد کے طور پر اس کے استعمال کے بعد بار بار بھوک کا احساس نہیں ہوتا جبکہ مطلوبہ غذائیت بھی پوری ہو جاتی ہے۔
How To Grow
Envita Crop Sciences
➖➖کاشت سے برداشت تک ۔۔ کسان کے ھمسفر➖➖