POTATO

آلو کی کاشت
آلو ایک اہم غذائی فصل ہے۔ ہمارے ہاں سال میں اس کی تین فصلیں کاشت ہو رہی ہیں۔ آلو کی فصل دوسری فصلوں کی نسبت زیادہ منافع دینے والی فصل ہے آلو کی فصل تھوڑے عرصے میں بہت زیادہ پیداوار دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ لیکن اس کا دارومدار برداشت کے وقت اس کی قیمت اور پیداوار میں کمی یا زیادتی کے نتیجہ پر منحصر ہوتا ہے۔
Envita crop sciences
غذائی اہمیت
آلو میں اوسطاً78سے80فیصد پانی اور20سے 22فیصد خشک مادہ ہوتاہے۔ آلو کا خشک مادہ70فیصد نشاستہ،20فیصد سیلولوز اور 10فیصد پروٹین پر مشتمل ہوتا ہے۔
Envita crop sciences

آب وہوا
آلو کی فصل کے لیے بہترین زمینی درجہ حرارت15تا18درجہ سینٹی گریڈ ہونا چاہیے۔10سینٹی گریڈ سے کم اور30سینٹی گریڈ سے زیادہ درجہ حرارت آلو بننے کے عمل کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔ فصل کی بڑھوتری کے لیے 20تا30سینٹی گریڈ درجہ حرارت موزوں ہوتا ہے۔
آلو پر کورے کا اثر بہت شدید ہوتا ہے اور یہ کورے کو زیادہ برداشت نہیں کر سکتا۔ پنجاب میں اگر کورا 15دسمبر سے پہلے پڑ جائے تو موسم خزاں کی فصل کو کافی نقصان پہنچتا ہے۔
Envita crop sciences
وقت کاشت
خزاں(Autumn Crop) وسط ستمبر تا اکتوبر

بہاریہ(Spring Crop) جنوری تا اوائل فروری

گرمائی(Summer Crop) اپریل تا جون

وقت برداشت
خزاں(Autumn Crop) دسمبر تا جنوری

بہاریہ(Spring Crop) اپریل تا مئی

گرمائی(Summer Crop) ستمبر تا اکتوبر
Envita crop sciences
زمین کی تیاری
آلو تقریباً تمام اقسام کی زمینوں پر ماسوائے تھور اور سیم زدہ زمین کے کامیابی سے کاشت کیا جاتا ہے۔ تاہم آلو کی کاشت کے لیے نرم،ریتلی اور بھربھری زمین بہتر ہے۔ ایسی زمین درج ذیل سہولتیں مہیا کرتی ہے:

٭ زیر زمین آکسیجن کی فراہمی
٭ نمی کو برقرار رکھنے کی صلاحیت
٭ فالتو پانی کی نکاسی

جس زمین میں یہ خوبیاں ہوں وہاں جڑوں،زمینی تنوں اور آلوﺅں کی بڑھوتری بہتر ہوتی ہے اور اچھی ساخت کے آلو پیدا ہوتے ہیں۔
Envita crop sciences
زمین کی تیاری میں ایک مرتبہ مٹی پلٹنے والا ہل ایک یا دو بار ڈسک ہیرو اور اس کے بعد دو تین مرتبہ عام کلٹیویٹر چلانا چاہیے۔ دو یا تین مرتبہ سہاگہ بھی چلائیں۔ ہل چلاتے وقت زمین کا وتر بالکل صحیح ہونا چاہیے۔
Envita crop sciences
شرح بیج
75سے100کلو گرام بیج ایک کنال کے لیے موزوں تصور کیا جاتا ہے۔ پہاڑی علاقوں میں زمیندار اپنا سٹور کیا ہوا بیج استعمال کریں تاکہ بیج کے ساتھ آنے والی بیماریاں ان علاقوں میں نہ پھیلیں۔ پنجاب سے بیج آنے کی صورت میں اس کو کاٹ کر لگانا ضروری ہے۔ کاٹ کر لگانے کی صورت میں کم از کم ہر ٹکڑے پر دو آنکھیں لازمی ہونی چاہئیں۔ ہر آلو کو کاٹنے سے پہلے چھری یا چاقو کو صابن یا ڈیٹول والے محلول میں بھگو کر کاٹیں۔ اس سے وائرس کی بیماریوں کا پھیلاؤ کم ہو گا۔
Envita crop sciences
بیج کا معیار
آلو کی کاشت میں بیماری سے پاک بیج کا استعمال نہایت ضروری ہے کیوں کہ آلو کی بہت سی بیماریاں بیج کے ذریعے ہی منتقل ہوتی ہیں۔ آلوﺅں کو بطور بیج استعمال کرنے کے لیے چند بنیادی باتوں کا جاننا بہت ضروری ہے۔ مثلاً آلو کی برداشت کے بعد تقریباً تین ماہ تک اس کو اگایا نہیں جا سکتا۔ اس حالت کو خوابیدگی(Dormancy)کہتے ہیں۔ جوں جوں آلو کی عمر بڑھتی ہے اس کی خوابیدگی کم اور بڑھوتری کی قوت زیادہ ہو تی جاتی ہے۔ لیکن ایک سطح پر پہنچ کر بڑھوتری کی قوت بھی کم ہونا شروع ہو جاتی ہے۔اگر بیج والا آلو صحت مند ہو اور اس پر صرف ایک شگوفہ ہو تو شگوفہ توڑ دینا چاہیے۔ اس کے توڑنے سے باقی آنکھوں سے شگوفے نکلنا شروع ہو جائیں گے۔ اس کو (Apical Dominance)کہتے ہیں۔ اگر بیج بہت زیادہ پرانا ہو تو اس کو استعمال نہ کریں۔ اگر مجبوراً اس بیج کو استعمال کرنا ہو تو پھر اس کے شگوفے نہ توڑیں اور ویسے ہی کاشت کریں۔بہترین بیج نہ تو تین ماہ سے کم عمر کا ہو اور نہ ہی 8ماہ سے زیادہ عمر کا ہو۔
Envita crop sciences
طریقہ کاشت

آلو زیادہ تر2سے 2.5فٹ کے فاصلے پر بنی ہوئی کھیلیوں پر6تا10 انچ کے فاصلے پر کاشت کیے جاتے ہیں۔ اگر آلو بیج حاصل کرنے کے لیے کاشت کرنے ہوں تو پودوں کا درمیانی فاصلہ (15-10 سینٹی میٹر یا 4 سے 8 انچ) کم رکھا جائے اور اگر راشن(Ration)حاصل کرنا مقصود ہو تو فاصلہ زیادہ رکھناچاہیے۔بیج کی فصل کی بروقت کاشت اور برداشت بہت اہمیت کی حامل ہے۔ تا کہ فصل کو سست تیلہ(Virus Vector) اور دوسری بیماریوںسے بچایا جا سکے۔بیج کی گہرائی کو عموماً زمین کی قسم اور درجہ حرارت کے مطابق کم و بیش کیا جا سکتا ہے۔ بھاری میرا زمین میں2انچ اور ریتلی میرا زمین میں5انچ گہرائی پر آلو کا بیج لگائیں۔
Envita crop sciences
پودوں کے اہم اجزائے خوراک

اجزائے کبیرہ
بڑی مقدار میں اجزاءضروریہ
ہوا اور پانی میں موجود ہوتے ہیں
کاربن، ہائیڈروجن اور آکسیجن
بنیادی اجزاء
زمین میں موجود ہوتے ہیں
پوٹاش ، فاسفورس، نائٹروجن
دوسرے اہم اجزاء
زمین میں موجود ہوتے ہیں
کیلشیم،میگنیشم، سلفر
Envita crop sciences
اجزائے صغیرہ
وہ اجزا ءجن کی پودوں کو کم مقدار میں ضرورت ہوتی ہے مگر ان کی اہمیت دوسرے اجزاءسے کسی صورت کم نہیں ہے۔
زمین میں موجود ہوتے ہیں۔
زنک، کاپر، فولاد، بوران، مینگانیز،مولیبڈنیم، کلورین
Envita crop sciences
کھادیں
آلو کی فصل تھوڑے عرصہ میں تیار ہونے والی فصل ہے۔لہٰذا ضروری ہے کہ پودوں کی کھاد کی ضروریات بروقت اور صحیح مقدار میں پوری کی جائیں۔ جنہیں پودے آسانی سے استعمال میں لا سکیں۔سبز کھاد اور گوبر کی کھاد سے کافی اجزاءمیسر آتے ہیں اور زمینی ساخت بھی بہتر ہوتی ہے۔ دیسی کھاد یا سبز کھاد آلو کی کاشت سے تقریباً ایک ڈیڑھ ماہ پہلے زمین میں ملا دیں تا کہ آلوﺅں کی کاشت سے پہلے گلنے سڑنے کاعمل مکمل ہو جائے۔ عام طور پر آلو کے لیے15تا20ٹن فی ایکڑ یا 1.5تا2.5ٹن فی کنال گوبر کھاد کی سفارش کی جاتی ہے۔
Envita crop sciences
گوبر کی کھاد
گوبر کی کھاد کوگالنا ساڑنا بہت ضروری ہے کیونکہ تازہ گوبر میں کاربن اور نائٹروجن حل شدہ شکل میں نہیں ہوتی ۔ گوبر میں 60سے 90فیصد کاربن اور 0.5سے 5فیصد تک نائٹروجن ہوتی ہے اس کے علاوہ فاسفورس اور باقی اجزاءکبیرہ اور صغیرہ بھی ہوتے ہیں۔ لہٰذا گوبر کی کھاد کو زیادہ فائدہ مند بنانے کے لیے اس کو گالنا ساڑنا ضروری ہے۔جو زمیندار تازہ گوبر کی کھاد نومبر میں کھیتوں میں ڈالتے ہیں وہ ٹھیک طریقہ نہیں ہے۔ گوبر کی کھاد کو گلا سڑا کر ڈالنے میں ہی فائدہ ہے۔
Envita crop sciences
مصنوعی کھادوں کا استعمال آلو کی فصل کے لیے بہت ضروری ہے۔ مصنوعی کھادیں اور ان کی سفارش کردہ مقدار مندرجہ ذیل ہیں:
بوقت کاشت 2.5 بوری ڈی اے پی ، 1 بوری پوٹاش 1.5 بوری یوریا اور 10 کلو گرام %21 زنک سلفیٹ استعمال کریں .
جبکہ اگاٶ کے 30 دن بعد 1 بوری یوریا اور اگلے 30 دن میں ایک سے ڈیڑھ بوری یوریا فصل کو دیں .
Envita crop sciences

نوٹ:۔ آلو کی کاشت سے پہلے اپنی زمین کا کیمیائی تجزیہ ضرور کروائیں اور کھادیں تجزیہ کے مطابق ڈالیں۔

زنک(Zinc)فصل کی ایک اہم عنصر صغیرہ(Minor)کھاد ہے۔ جن علاقوں میں چاول اور مکئی کیکاشت ہوتی ہے وہاں زمینوں میں زنک کی کمی ہو جاتی ہے۔ اس کمی کو دور کرنے کے لیے10کلو گرام زنک سلفیٹ فی ایکڑ استعمال کریں۔ تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ زنک کے استعمال سے آلوﺅں کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے۔ تجربات سے ثابت ہوا ہے۔ کہ عنصر صغیرہ جیسے بوران ، اماٸینو ایسڈ وغیرہ کے استعمال سے بھی پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے۔
Envita crop sciences
پانی کی کمی
آلو ایک کم گہری جڑ والا پودا ہے لہٰذا یہ ضروری ہے کہ آبپاشی اس طریقہ سے کی جائے کہ پودے کو60سینٹی میٹر زمین میں پانی مسلسل میسر آئے۔ آلو کے پودوں پر پانی کی کمی کے اثرات بہت واضح طور پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ اگر فصل کے اگاﺅ کا دورانیہ طویل بھی کر دیا جائے تب بھی خشک سالی کی کیفیت سے پیدا ہونے والے نقصان کی تلافی نہیں ہو سکتی۔ پانی کی نایابی کا تھوڑا سا عرصہ بھی خصوصاً آلو بننے(Tuber)کے وقت پیداوار پر منفی اثر ڈالتا ہے۔ آلو کے بننے کے آغاز پر پانی کی نایابی پیداوار میں کمی کے ساتھ ساتھ کوڑھ(Common Scab)کی بیماری کو دعوت دیتی ہے۔
Envita crop sciences
نلائی اور مٹی چڑھانا
فصل پہلے یا دوسرے پانی کے بعد اگنا شروع ہو جاتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ جڑی بوٹیاں بھی اگنا شروع ہو جاتی ہیں۔ جب فصل اگ آئے تو جڑی بوٹیاں نکال دیں۔ آلو کی فصل اگنے سے پہلے موزوں جڑی بوٹی مار دوا سپرے کر دی جائے تو جڑی بوٹیوں کی تلفی کی جاسکتی ہے اور جب فصل 10تا12سینٹی میٹر اونچی ہو جائے تو یوریا کی دوسری مقدار ڈالیں اور کسّی یا کسولہ کی مدد سے مٹی چڑھائیں اور بعد میں فوراً آبپاشی کریں۔ یاد رکھیے کہ نلائی اور مٹی چڑھانے کا عمل بروقت ہی فائدہ مند ہے۔ جڑی بوٹیاں پیداوار کم کرنے کے علاوہ بہت سی بیماریوں اور کیڑوں کے پھیلنے کا سبب بنتی ہیں۔ جس سے پیداوار میں کمی اور آلوؤں کی خوبصورتی متاثر ہوتی ہے۔
Envita crop sciences

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Cart