BLACK PEPPER

گھر پر کالی مرچ کا پودا اُگانا🍡

کالی مرچ دراصل ایک پھل ہے۔ اور اس ننھے سے پھل کی شروعات انڈیا کے جنوبی ساحلی علاقوں سے ہوئی۔ یہاں سے ایشیاٸی کے ٹراپیکل ممالک ویت نام ، انڈونیشیا وغیرہ میں پھیلی اور پھر باقی براعظموں پہنچی ۔

کالی مرچ دنیا کے سب سے زیادہ بکنے والے مسالہ جات میں سے ہے اور اسے سب سے زیادہ ایکسپورٹ کرنے والا ملک ویتنام ہے .

➖کالی مرچ کی خوبیاں➖
ہمارے جسم میں بالکل ننھے سے آوارہ گرد کیمیکل Free Radicals ہوتے ہیں جو سیلز میں گھس کر انھیں نقصان پہنچا کر کینسر, جسم کی سوجن، دل کی بیماریاں اور جلد کی بیماریاں بنا سکتے ہیں۔

کالی مرچ میں ایک غذائی چیز پائی جاتی ہے جسے Piperine کہتے ہیں۔ اسی کی وجہ سے ہمیں اس کا ذائقہ اور خوشبو محسوس ہوتی ہے۔ یہ Piperine فری ریڈیکلز کو ختم کرتا ہے اور ان کی حرکات کو کنٹرول کرتا ہے .
تحقیقات بتاتی ہیں کہ Piperine دماغ کو تقویت دیتا ھے۔ Stress کم کرتا اور بھولنے کی بیماری سے بچاتا ہے۔

یہ شوگر اور کولیسٹرول لیول کو بھی کنٹرول میں رکھنے میں مدد دیتی ہے۔
وٹامنز اور غذائی ایلمنٹس مثلاً کیلسیم اور سیلنئیم کو ہضم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ یہ ہمارے معدے میں کام کرنے والے اچھے بیکٹریا کی تعداد بھی بڑھاتی ہے۔

➖کالی مرچ کی تیاری➖
یہ پھل کالی مرچ بننے سے پہلے مختلف روپ دھارتا ہے اور اسے ہر روپ میں بطور Spicy استعمال کیا جاتا ہے۔ اسے سبز حالت میں جب یہ کچا پھل ہوتا ہے، ویتنام اور تھائی لینڈ کے ممالک اپنی مختلف ڈشوں میں استعمال کرتے ہیں۔ اس کے بعد یہ سرخ شکل اختیار کرتا ہے، تب بھی اسے بطور مرچ استعمال کیا جاتا ہے۔ مرچ کے پھل کی آخری شکل سفید مرچ ہوتی ہے یعنی جب یہ اپنی آخری شکل میں ہو تو اس کا بیرونی چھلکا اتار کر اندر کا سفید دانہ پیس کر استعمال کیا جاتا ہے، جسے سفید مرچ کہتے ہیں۔ ہوٹلز اور ریستورانوں میں یہ سفید مرچ استعمال ہوتی ہے جو کھانوں کا ذائقہ اور دوبالا کردیتی ہے۔

کالی مرچ بننے کے لیے پھل کو اس وقت اتارا جاتا ہے جب یہ سبز ہو یا ہلکا سا سرخ ہو رہا ہو، پھر اس پھل کو صاف کرکے دس منٹ تک پانی میں ابالا جاتا ہے تاکہ اس کا بیرونی حصہ نرم ہوجائے۔ پھر اسے دھوپ میں بچھا کر یا مشین میں خشک کیا جاتا ہے۔ اس طرح اس کا بیرونی سبز حصہ براؤن ہونے لگتا ہے اور مکمل سوکھنے پر یہ کالا ہوجاتا ہے۔ اگر آپ کالی مرچ کو کھولیں تو اس کا باہر کا چھلکا اور بیج علیحدہ ہوجائیں گے۔ باہر کا چھلکا دراصل اسکا پھل ہے جو سوکھ کر کالی مرچ بن گیا ہے۔

➖گھر میں اگانے کا طریقہ➖
کالی مرچ کا پودا دراصل ایک بیل (Vine) ہے جیسے انگور کی بیل ہوتی ہے۔ اور اسے اگنے کے لیے ایک سہارے (Stick) کی ضرورت ہوتی ہے۔ کاروباری یا کمرشل پیمانے پر تو اسے لمبے کھمبوں کے ساتھ یا بانس کی چھڑیوں یا دوسرے درختوں کے ساتھ چپکا دیا جاتا ہے، جس کے ساتھ چمٹتا ہوا یہ پودا اوپر کی طرف بڑھتا جاتا ہے۔ کالی مرچ کا پودا 33 فٹ قد نکال سکتا ہے ، 2 سے 5 سال میں باقاعدہ پھل دیتا ہے اور اگلے 30 سال تک پھل دیتا رہتا ہے۔

🍡زیادہ تر اسے قلم کاری سے ہی اگایا جاتا ہے لیکن اسے گملے میں اگانے کے لیے ایک گملہ لیں اس میں زرخیز مٹی ڈالیں جس میں %50 زمینی نرم مٹی اور %50 Cocopete ملائیں جو بازار سے باآسانی مل جاتا ہے۔ اسے نرم اور نم مٹی چاہیے ہوتی ہے جو زیادہ چکنی نہ ہو۔ کالی مرچ ایک پراسیس شدہ بیج ہے یہ مٹی میں ڈالنے سے نہیں اگے گی، بلکہ اس کا سفید بیج جسے سفید مرچ کہتے ہیں وہ بازار سے مل جائے گا۔ سفید مرچ کا دانہ لے کر اس کا باہر کا خول اتاریں اور اندر سے بیج نکال لیں۔ اب ان بیجوں کو پانی میں ڈالیں ، بیج ڈوب جائیں گے اور جو تیرنے لگیں انھیں آپ علیحدہ کرکے استعمال کر لیں۔

اب اسی پانی میں جس میں بیج بھگوئے ہوئے ہیں، دو تین چمچ سرکہ Apple Cider Vinegar ڈالیں۔ اور ایک رات بھیگا ہی رکھیں ۔ سرکہ بیج کو ذرا نرم کردیتا ہے، تاکہ اگنے میں آسانی رہے۔ اب اگلے دن اسے گملے میں دانہ دانہ کرکے لگائیں، مٹی کو اوپر کرکے دانہ Cover کردیں اور سپرے کی طرح ہلکا ہلکا پانی کا اسپرے کریں۔

کالی مرچ ایک گرم مرطوب (Tropical) علاقے کا پودا ہے جسے گرمی اور نمی چاہیے ہوتی ہے۔ یہ زیادہ گرمی برداشت نہیں کرسکتا اور اس کے پتے جلنے لگتے ہیں۔ بہتر یہ ہے کہ اسے کمرے کی کھڑکی کے اندر یا ایک سایہ دار جگہ پر اگائیں اور باقاعدہ ہلکا ہلکا پانی دے کر مٹی کو ذرا نم رکھیں۔ پودا بیج سے سر نکالنے میں 30 سے 40 دن لے سکتا ہے۔ چونکہ یہ ایک بیل نما پودا ہے اس لیے یہ جیسے ہی سر نکالے اسے ایک چھڑی یا کسی اور درخت کے سائے میں رکھ کر اس کی بیل کو درخت کے ساتھ چپکا دیں۔ گرمیوں میں اس کے اردگرد کا ٹمپریچر 40 ڈگری سے اوپر نہ جانے دیں اور مٹی کو بالکل خشک نہ ہونے دیں ورنہ پودا خراب ہونا شروع ہوجائے گا۔ عام طور پر اسے اگانے کا وقت جنوری سے اپریل تک ہے۔

سرخ مرچ سے بہتر ہے کالی مرچ استعمال کی جائے،
Envita Crop Sciences
➖➖کاشت سے برداشت تک ۔۔ کسان کے ھمسفر➖➖

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Cart