CARROT
🥕🥕گاجر (carrot)🥕🥕
سبزیوں میں سے ایک اہم سبزی ہے۔ گاجر کی کاشت پورے پنجاب میں کی جاتی ہے۔ گاجر موسم سرما کی ایک غذائیت سے بھرپور سبزی ہے۔ گاجر میں چینی کی مقدار گلوکوز اور فرکٹوز کے مقابلہ میں دس گنا زیادہ ہوتی ہے۔ گاجر مختلف طریقوں سے پکا کر استعمال ہوتی ہے. گاجر سے مربہ، اچار، جام اور حلوہ بھی تیار کیا جاتا ہے۔
➖اقسام اور وقت کاشت➖
گاجر کی منظور شدہ ترقی دادہ قسم “T-29” ہے جس کی پیداواری صلاحیت 16 سے 20 ٹن فی ایکڑ ہے۔ یہ قسم اپنی خوبصورت رنگت، سائز اور ذائقہ کے لحاظ سے کوئی ثانی نہیں رکھتی۔ اس کی اگیتی کاشت ستمبر سے شروع ہو کر ماہ اکتوبر کے آخر تک جاری رہتی ہے۔
➖آب و ھوا➖
گاجر سرد آب و ہوا کی فصل ہے لہٰذا بیج کے اگاؤ کے لئے 7 تا 23 ڈگری سینٹی گریڈ مثالی درجہ حرارت ہے۔ جبکہ زیادہ پیداوار اور اچھی کوالٹی کی گاجر کے لئے 20 تا 25 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت انتہائی مناسب ہے۔
➖زمین کا انتخاب و تیاری➖
گاجر کی اچھی کوالٹی اور بہتر پیداوار کے حصول کیلئے بُھربُھری زرخیز اور لیزر سے ہموار میرا زمین درکار ہوتی ہے۔ جبکہ اگیتی پیداوار کیلئے ریتلی میرا زمین موزوں ہے۔ زمین بوائی سے پہلے کافی گہرائی تک اچھی طرح تیار ہونی چاہیے۔ اگر اس میں مٹی کے ڈلے اور گوبر کی کچی کھاد موجود ہو تو گاجر کی رنگت اور شکل پوری طرح نشوونما نہیں پا سکتی۔ لہٰذا زمین کا خوب گہرائی تک نرم اور بُھربُھرا ہونا ضروری ہے.
➖شرح بیج➖
اچھی کوالٹی کا صحتمند اور زیادہ روئیدگی والا بیج جو جڑی بوٹیوں سے پاک ہو استعمال کرنا چاہیے ۔ ادارہ تحقیقات سبزیات کے تجربات کی روشنی میں 6 تا 8 کلو گرام بیج فی ایکڑ کافی ہوتا ہے۔ بیج کو ہمیشہ پھپھوند کش زہر لگا کر استعمال کیا جائے۔ اس مقصد کے لئے تھائیوفنیٹ میتھائل بحساب 2 گرام فی کلو گرام بیج استعمال کریں۔
➖نامیاتی کھادیں➖
اچھی طرح گلی سڑی کھاد نہ صرف زیادہ پیداوار کا سبب بنتی ہے بلکہ کیمیائی کھادوں کے استعمال کی ضرورت بھی کم کر دیتی ہے لہٰذا 20 ٹن فی ایکڑ گوبر کی گلی سڑی کھاد دو ماہ پہلے زمین میں یکساں بکھیر کر 20 تا 25 سینٹی میٹر کی گہرائی تک اچھی طرح مکس کر دیں۔
➖کیمیائی کھادیں➖
گاجر کی اچھی پیداوار کیلئے 45 کلوگرام نائٹروجن،45 کلوگرام فاسفورس اور 25 کلوگرام پوٹاش کی ضرورت ہوتی ہے۔ فاسفورس اور نائٹروجن کا اکٹھا استعمال پیداوار پر مثبت اثرات کا حامل ہے لہٰذا زمین کی تیاری کے دوران2 بوری ڈی اے پی اور 1 بوری پوٹاش فی ایکڑ یکساں بکھیر کر زمین میں اچھی طرح ملا دیں۔ فصل کے اگاؤ کے ایک ماہ بعد 1 بوری یوریا فی ایکڑ ڈال دیں۔
➖طریقہ کاشت و آبپاشی➖
اچھی طرح ہموار اور تیار شدہ زمین میں 75 سینٹی میٹر (اڑھائی فٹ) کے فاصلہ پر پٹڑیاں بنا کر دونوں کناروں پر ایک سینٹی میٹر گہرائی میں بیج کیرا کر کے مٹی سے ڈھانپ دیں اور فوراً پانی لگا دیں۔ یاد رہے کہ پانی پٹڑیوں پر ہر گز نہ چڑھے صرف پانی کی نمی اسے ملتی رہے۔ شروع میں ہفتہ میں 2 مرتبہ آبپاشی کر کے بہتر اگاؤ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ گاجر کا اگاؤ عام طور پر 7 تا8 دن میں شروع ہو جاتا ہے لیکن اگر بیج 12 تا 24 گھنٹے بھگو لیا جائے تو اگاؤ جلدی شروع ہو جاتا ہے۔ اگاؤ کے بعد فصل کی ضرورت کے مطابق وقفہ بڑھاتے جائیں لیکن ہفتہ وار آبپاشی بہتر رہتی ہے۔
➖چھدرائی اور جڑی بوٹیاں➖
گاجر کی کوالٹی میں چھدرائی کا بہت اہم رول ہے۔ مناسب چھدرائی سے مارکیٹ کے قابل پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہو جاتا ہے لہٰذا جب پودے 5 تا 6 سینٹی میٹر اونچے ہو جائیں تو چھدرائی کے ذریعے پودوں کا درمیانی فاصلہ 2 تا5 سینٹی میٹر کر دینا چاہیے۔ اچھی کوالٹی اور زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے جڑی بوٹیوں کا تدارک انتہائی ضروری ہے۔ بوائی کے بعد چھ ہفتو ں تک جڑی بوٹیوں سے پاک کھیت نہ صرف زیادہ پیداوار کا سبب بنتے ہیں بلکہ اچھی کوالٹی کے سبب منڈی میں قیمت بھی زیادہ ملتی ہے۔ گاجر میں پینڈی میتھلین بحساب 1 تا 1.5 لٹر فی ایکڑ بوائی کے فوراً بعد تر وتر حالت میں سپرے کرنے سے جڑی بوٹیوں کا تدارک ممکن ہے۔
➖نقصان دہ کیڑے و بیماریاں➖
گاجر کی فصل پر کبھی کبھار سفید مکھی اور امریکن سنڈی حملہ آور ہوتی ہے اسی طرح سفوفی پھپھوند، گاجر کا گلاؤ، مرجھاؤ، اگیتا جھلساؤ اور پچھیتا جھلساؤ اس کی اہم بیماریاں ہیں۔ عام طور پر ان بیماریوں کا حملہ بہت کم دیکھنے میں آیا ہے۔ گاجر کی فصل پر نقصان رساں کیڑوں اور بیماریوں کا حملہ ہونے پر محکمہ زراعت (توسیع و پیسٹ وارننگ) کے مقامی عملہ سے رابطہ کر کے مناسب ➖زہروں کا سپرے کریں➖
برداشت:۔ گاجر کی برداشت اس وقت کرنی چاہیے جب گاجر اپنا پورا سائز حاصل کر لے۔ عام طور پر گاجر 100 تا 120 دن بعد پوری طرح تیار ہو جاتی ہے لیکن گاجر برداشت کرنے سے 2 ہفتہ پیشتر آبپاشی بند کر دینی چاہیے تاکہ زمین وتر حالت میں آ جائے اور برداشت کرنے میں سہولت ھو۔
➖➖کاشت سے برداشت تک ۔۔ کسان کے ھمسفر➖➖