GOOSEBERRIES

آملہ‼️

Envita Crop Sciences

آملہ کو انگریزی میں Gooseberry کہتے ہیں۔آملہ کا درخت درمیانہ سائز کا ہوتا ہے۔ اس پر سنہری رنگ کے پھول لگتے ہیں اس کی چھال سرخ ہوتی ہے جبکہ اس کی لکڑی سخت ہوتی ہے اس پر چھوٹے چھوٹے پتے لگتے ہیں اس کا پھل بیر جتنا ہوتا ہے جو کہ سبز رنگ کا ہوتا ہے۔آملہ کا استعمال کئی دہائیوں سے ہندوستان اور دوسرے ممالک میں طب کے شعبے میں استعمال ہو تا آ رہا ہے .

آملہ کی کاشت

آملہ ایک ایسا پھل ہے جو حکمت عمل کے نقطۃ نگاہ سے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ پھل کے گودے میں حیاتین کافی مقدار میں ہوتے ہیں پھل کا تجزیہ کرنے پر 100 گرام گودہ میں 750 ملی گرام حیاتین پائے گئے۔ پھل کا مربہ دل وردماغ اوربصارت کے لئےبہتر خیال کیا جاتا ہے۔جبکہ پودے کے باقی حصے بطور دوا استعمال ہوتے ہیں۔
چونکہ اسکاپھل دوسرے پھلوں کی طرح تازہ حالت میں استعمال نہیں ہوتا ہے۔اسلئے ماضی میں اسکی کاشت کیطرف کوئی خاص توجہ نہیں دی گئی حلانکہ اسکے طبی خواص کو مدنظررکھتے ہوئے اسکی ترویج ضروری ہے۔ تاکہ ملکی ضروریات پوری ہو سکیں۔

آب و ھوا
ںآملہ کی کاشت کے لئے گرم مرطوب آب و ہواضروری ہے تاہم یہ نیم گرم مرطوب علاقوں میں بھی کاشت کیاجاسکتاہے جبکہ آملہ سدابہار بھی ہے اوربعض حالات میں اس کے پتے گربھی جاتے ہیں .

زمین

آملہ ہرقسم کی زمین میں کاشت کیاجاسکتاہے مگر ریتلی میرا اور اچھے نباتاتی مادہ اور نکاس والی زمین اس کی کاشت کے لئے بہتر ہے۔

آفزئش نسل

آملے کی زیادہ تر پودے بیگ لگا کرکاشت کئے جاتے ہیں۔ جنکا پھل چھوٹا ہوتا ہے اور یہ زیادہ اچھی خاصیت کا حامل نہیں ہوتا اسلئے آفزائش بذریعہ نباتاتی طریقہ ضروری ہے۔ نباتاتی افزئش کے طریقے درج ذیل ہیں۔

قلم

شاخوں کی 12-19 انچ قلمیں کاٹی جاتی ہیں۔ اورکچھ پتے بھی قلم کیساتھ رہنے دیئےجاتے ہیں۔ قلم کا نچلا حصہ آنکھ کے نزدیک گول کاٹا جاتا ہے۔ جبکہ اوپروالا حصہ ترچھا کاٹاجاتا ہے۔جو کہ آنکھ سے 1.5انچ لمبا ہوتا ہے ۔ان قلموں کو گیلی ریت میں لگایا جاتا ہے۔ جب جڑیں پھوٹ آئیں تو پھر ان قلموں کو 3/2 حصہ تک اچھی طرح تیارشدہ زمین میں دبا دیا جاتا ہے۔

بغلگیر پیوند

بیج سے اگائے گئے ایک یا ڈیڑھ سالہ پودوں کو فروری،مارچ، جولائی،اگست میں گملوں میں تبدیل کر دیا جاتا ہے۔ تبدیلی کے 15 یا 20 دن بعد ان گملوں والے پودوں کو مطلوبہ پیوند درخت کی یکساں موٹائی والی شاخ کیساتھ یعنی سائن اور سٹاک کا 8/1انچ گہرا اور تقریباٍ دو لمبا چھلکا اتار کر باندھ دیا جو جوڑ پر پولیتھین کاغذ اچھی طرح باندھ دیا جاتا ہے۔ 3-2 جوڑ سے نیچے سائن کو کاٹ کے پودا علیحدہ کر لیا جاتا ہے۔پیوند گملوں میں روزانہ دو دفعہ پانی دینا بہت ضروری ہے۔

ٹی بڈنگ

فروری،مارچ، جولائی،اگست اور ستمبر میں آملے کے پودے کو بذریعہ بڈنگ پیوند کیا جاتا ہے تخمی پودوں کو بذریعہ ٹی بڈنگ اعلٰی قسم کاپھل حاصل کیاجاسکتا ہے۔
اس مقصد کے لئے مارچ میں پودے کو 4 فٹ کی بلندی سے کا ٹ دیا جاتا ہےاور جو شگوفے نکلیں ان میں موزوں شاخوں کواگست ستمبر میں پیوند کردیا جاتا ہے۔

پودے لگانا

پودے موسم بہار یعنی مارچ یا موسم سرما سے قبل ستمبر ، اکتوبر میں لگائے جاتے ہیں۔داغ بیل کرنے کے بعد 3 فٹ چوڑے اورتین فٹ گہرے گڑھے کھودے جاتے ہیں۔گڑھوں کو 20-25 دن کھلا رکھا جاتا ھے اور پھر مٹی ،بھل اور گوبر کی گلی سڑی کھاد برابرمقدار میں ملا کربھر دیا جاتا ہے۔پودےسے پودے کا فاصلہ 30 سے 40 فٹ موزوں خیال کیا جاتا ہے۔

آبپاشی

نئے لگائے گئے پودوں کو ایک ہفتہ بعد آبپاشی کی جائے پھول آنے کے موسم میں آبپاشی کم کردی جائے۔پھل بن جانے کے بعد گرم خشک موسم میں ہفتہ وارپانی دیا جائے، سردیوں میں تقریباٍ ایک ما ہ بعد آبپاشی کی جائے۔

کھاد دینا
مناسب پیداوار حاصل کرنے کےلئے پودوں کوکھاد دینا ضروری عمل ہے۔ہرجوان پودے کو دسمبر ،جنوری میں اچھی طرح گلی سڑی گوبر کی کھاد ڈالی جائے۔کیمیائی کھادیں یعنی نصف نائٹروجن اور تمام مقدار فاسفورس و پوٹاش پھول آنے سے دو ہفتے پہلے یعنی مارچ میں دی جائے جبکہ باقی نصف مقدارنائٹروجن مئی میں پھول آنے کے بعد دی جائےکیمیائی کھاد درج ذیل مقدار میں دی جائے
،
٣کلوگرام ایس ایس پی ، ٢ کلوگرام یوریا اور ٣ کلوگرام ایس او پی

اقسام

چونکہ زیادہ پودے تخمی ہیں اورپھل کی جسامت وغیرہ میں بھی کافی فرق ہوتا ہے اس لئے اسکی کوئی قسم نہیں ہے۔ایک بڑی جسامت والی قسم کو بنارسی آملہ کہتے ہیں۔ جسکے پودے بذزیعہ نباتاتی طریقہ سے تیار کیا جاتا ہے۔

برداشت

پاکستان میں آملے کا درخت اپریل مئی میں پھول نکالتا ہے۔اورپھل موسم سرما میں نومبر سے جنوری تک پکتا ہے۔

پیداوار

ایک پودا40 سے 60 کلو گرام پھل دیتا ہے۔

How To Grow

Envita Crop Sciences
➖➖کاشت سے برداشت تک ۔۔ کسان کے ھمسفر➖➖

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Cart