GUAVA


امرود کا بنیادی تعلق میکسیکو سے پروتک امریکہ کے گرم علاقو ں کو تصور کیا جاتاہے۔ تاہم موجودہ دورمیں یہ زیادہ تر جنوبی ایشا ئی ملکوں میں کاشت کیا جاتاہے۔ جن میں پاکستان، انڈیا شامل ہے۔ یہ پاکستان کے تمام صوبوں میں آسانی سے کاشت کیا جاتاہے۔ ان میں زیادہ تر حیدرآباد، لاڑکانہ، خیر پور، ملتان، سرگودھا، گوجرا نوالا،لاہور، شیخوپورہ، فیصل آباد، کوہاٹ، ہزارہ، ڈیرہ اسماعیل خان، بنوں اور دیگرکئی علاقوں میں کاشت کی جاتی ہے.

➖زیرِ کاشت رقبہ➖

پورے پاکستان میں یہ تقریباً 144556 ایکٹر پر کاشت کیا جا رہا ہے۔ جس سے تقریباً 468.3 ہزارٹن پیداوار حاصل ہوتی ہے۔

➖اوسط پیداوار➖

پاکستان میں امرود کی فی ایکٹر پیداوار 25 تا30 من ہے جو کہ اس کی پیداوار ی صلاحیت سے بہت کم ہے۔چونکہ پاکستان ایک تر قی یافتہ ملک نہیں ہے اس لئے یہاں پر فصل کی کٹائی کے عمل سے لے کر منڈی رسائی تک بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے۔ امرود کے پھل کوتو ڑنے کے لئے روائیتی طریقہ ہی استعمال کیا جاتاہے۔جس کی وجہ سے جو پھل پوری طرح پک چکا ہو وہ زمین پر گرتے ہی خراب ہو جا تاہے. تو اس طرح پاکستان میں امرود کی کل پیداوارکا 20 تا40 فیصد بعد از برداشت مراحل میں ضائع ہو جا تاہے۔

➖غذائی اہمیت➖

پاکستان میں امرود پھلوں کے ضمن میں بہت اہمیت کا حامل ہے۔ غذائیت کے اعتبار سے امرود کو وٹامن سی کا باشادہ کہاجاتاہے۔ کیوں کے اس کے 100 گرام پھل میں280 ملی گرام وٹامن سی کے علاوہ وٹامن اے،فاسفورس ،چونااور فولاد بھی شامل ہے۔ اس کے پھل سے جوس ، جام وجیلی اور گودے کا پیسٹ تیار کیا جاتاہے۔

➖آب و ہوا➖

یہ پودا گر م مرطوب اور نیم گرم مر طوب خطوں میں بہت کامیابی سے کاشت کیا جا سکتاہے۔اس کے لئے 23 سے 28 درجہ سینٹی گریڈ مو زوں تصورکیاجاتاہے۔یہ بہت سخت جان ہے اس لئے اس کو ٹھنڈے علاقوں میں بھی اگایا جا سکتا ہے۔ تاہم چھوٹے پو دے سردی کو برداشت نہیں کر سکتے اس لئے پہلے تین سال تک سردی سے بچاؤ کا خاص خیال رکھنا چاہئے۔

➖زمین➖
امرود کا درخت بھاری زمینوں سے لیکرریتلی زمینوں جن کا کمیائی تعامل 4.5 سے 8.5 ہے یہ آسا نی سے اگایاجا سکتا ہے ۔یہ سیم زدہ زمینوں میں بھی اگایا جاسکتا ہے ۔تاہم اس کی اعلی درجہ کی زیادہ پیداوار کیلئے بہتر نکاس والی زمین موزوں کی جاتی ہے۔اور دوسرے پھلدار پودوں کی بدولت یہ کلر اٹھی زمینوں میں بھی اگایا جا سکتاہے۔

➖افزائش نسل➖
تجارتی پیمانے پرامرود کی افزائش نسل بیچ سے کی جاتی ہے۔اس کے علاوہ قلم، داب اور چشمہ سے بھی کی جاسکتی ہے۔ تاہم بافتہ کاری (ٹشو کلچر) کے ذریعے اعلی قسم کے پودے تیار ہوسکتے ہیں۔

➖بیج کے ذریعے کاشت➖

ہمارے ہاں زیادہ تر امرودبذریعہ بیچ کا شت ہوتاہے۔ ماہرین کی رائے یہ ہے کہ اس طریقہ سے تیار شدہ امرود کولٹی اور پھل کی خصوصیات کے لحاظ سے یکساں نہیں ہوتے۔اس طریقے میں اچھی کولٹی کے صحیح پکے ہوئے صحتمند پھلوں کو اچھی طرح دھو کر ان سے بیج بحفاظت نکال کر ریت سے ملا کر گودا صاف کر لیں اور پھر انہیں راکھ میں رکھ لیں۔ یاد رہے تازہ بیجوں کااْگاؤ بہتر ہے تاہم ان کا چھلکا کافی سخت ہو تا ہے۔جس کے باعث اْگنے میں دقت پیش آتی ہے۔لہذا زیادہ اگاؤ حاصل کر نے کے لئے امرود کے بیج کو 10 سے15 روز کے لئے پانی میں رکھیں اور ہر روز پانی بدلتے ہیں۔

امرود کے صاف بیج کو 50 فیصد ایسیٹک ایسڈ (سرکہ) کے محلول میں ایک منٹ کیلئے رکھ کر صاف پانی سے دھو کر کاشت کریں۔ ان بیجوں کو کاشت کر نے کیلئے 1-1/2 میٹر چوڑی اور 20 سے 25 سینٹی میٹر اْ نچی پٹٹریاں بنائیں ان پٹٹریوں پر10 سے 15 سینٹی میٹر کے فاصلے پر لائنیں لگا کر 1/2 سینٹی میٹر کی گہرائی پر کاشت کرکے بھل سے ڈھانپ دیں اورمناسب نمی برقرار رکھیں۔ بیج 4 سے5 ہفتوں میں اْگ آئیں گے۔ جب پودے8سے 10 سینٹی میٹر کے ہو جائیں تو انہیں کیاریوں میں منتقل کر دیں اور جب پودوں کی عمر تقریباً ایک سال ہو جا ئے تو انہیں باغ میں منتقل کردیں۔

➖طریقہ کاشت➖

پودے لگانے سے پہلے زمین اچھی طرح تیار کر لیں نومبر میں ان کیلئے گڑ ھے کھود لیں پودوں اور قطاروں کے درمیان 25 سے 30 فٹ کے فاصلے پر مربع نما طریقے سے باغ لگا ئیں۔

➖شاخ تراشی➖

عام طور پر امرود میں شاخ تراشی کی ضرورت نہیں ہوتی تاہم پودے کو مضبوط کر نے کے لئے چھو ٹی عمر میں شاخ تراشی کر نی چاہئے۔ پھل توڑنے کے بعدکچھ شاخیں بہت جھک جاتی ہے ۔اس کے علاہ تنے پر نچلے حصے میں نکلنے والی چھوٹی شاخوں کو بھی کاٹ دینا چاہئے۔ گرمیوں میں پھل کی مکھی آتی ہے۔اس کے علاوہ باغ میں موجود جڑی بوٹیوں کو بھی تلف کر دینا چا ہئے۔

➖آب پاشی➖

آپ پاشی کی انحصار علاقے کی آب وہوا اور زمین کی خاصیت پر ہے چھوٹے پودوں کو سارا سال کم وقفے سے پانی دینا چاہئے۔ پودوں کو اس وقت پانی کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔جس وقت ان پر پھل لگاہو۔ تاہم پھولوں کے وقت پانی روک دیں تاکہ بارآوری اچھی طرح سے ہو۔ گرمی کے موسم میں 10 دن کے بعد اور سر دی کے موسم میں 25 دن کے بعد آب و ہوا دیکھ کر آبپاشی کریں۔ پودے کو سخت سردی اور کورے سے بچانے کیلئے بھی پانی دینا چاہئے

➖کھاد➖

چونکہ امرود کے پودے سال میں دو دفعہ پھل دیتے ہیں۔اس لیے ان کو کافی مقدار میں کھادوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ کھاد کا استعمال پودے کی عمر کے مطابق کرنا چا ہئے۔ تمام کھادے تنے سے ایک فٹ دور ڈالنی چاہئیں۔ کھادیں دو اقساط میں دینی چاہئیں۔ پھل توڑنے کے بعد اور سر دیوں میں پھل آنے سے پہلے۔

عام طور پر درج ذیل سفارشات کے مطابق کھاد کا ستعمال کرنا چاہئے کلو گرام فی پودا
عمر گوبر کی کھاد یوریا ڈی اے پی ایس او پی
1 سال 20 کلوگرام 125 گرام – –
2 سال “20 1/4 کلو 1/4 کلو
3 سال “30 “1/2 1/2 1/2 کلو
4 سال “40 “3/4 “3/4 3/4 کلو
5 سال “50 1 کلو 1 کلو 1 کلو

➖اقسام➖

امرود کی تمام اقسام کو اس کے نام گودے اور پھل کی مناسبت سے دیاگیاہے۔ جو کہ درج ذیل ہیں۔

🥝اللہ آباد🥝
اس کا پھل سفید اور بڑا ہوتاہے بیج سخت ہوتے ہیں۔

🥝سیڈ لیس🥝
اس قسم کے امرود میں بیج نہیں ہوتے پیداوار بھی کم ہوتی ہے۔

🥝کریلا🥝
یہ ناشپاتی شکل کا ہوتاہے۔ گودے کا رنگ سرخ یا سفید ہوتا ہے۔

🥝حفصی🥝
یہ قسم زیادہ میٹھی ہوتی ہے۔ اس کا پھل گول اور گوداسرخ ہوتاہے۔

🥝سفیدہ🥝
اس کا پھل گول چھلکا صاف ذائقہ لذیذ اور میٹھا ہوتا ہے۔

🥝چینی دار🥝
ان پھلوں پر چھوٹے چھوٹے سرخ نشان ہوتے ہیں۔ان کا ذائقہ بھی لذیذ ہوتا ہے۔

➖کیڑوں اور بیماریوں کا تدارک➖

🦇پھل کی مکھی🦇

امرود کے پھل کو چھوٹے چھوٹے کئی کیڑے نقصان پہنچاتے ہیں لیکن زیادہ نقصان پھل کی مکھی سے ہوتاہے۔ امرود کے پھل کی مکھی تقریناً 5 ملی میڑ تک لمبائی میں ہو سکتی ہے۔ اور اس کا رنگ کالا اور پیلا ہوتا ہے۔ پھل کی مکھی کا زیادہ تر حملہ گرمیوں ہوتا ہے۔ یہ مکھی پھل کے اندر اپنا ڈنگ داخل کر دیتی ہے۔اور وہیں پر انڈے دیتی ہے جس سے چھوٹی چھوٹی سنڈیاں پیدا ہوتی ہے۔ جو گودے کو کھانا شروع کر دیتی ہیں۔ جس سے پھل گل سڑ کر گرجا تاہے۔

…تدارک…
1….۔ ٹراٸی کلوروفان 100 سے 150 گرام فی 100 لیڑ پانی میں ملا کر سپر ے کریں نیز گرتے ہوئے پھل کو اکٹھا کر کے ضائع کردیں۔ جنسی پھنڈوں کا استعمال پھل کی مکھی کو کنڑول کرنے کیلئے بہت سودمند ثابت ہوتاہے۔
2…. کپاس کے پھندے میں 1 ملی لیڑ Methyle Eugenol لگاکر درخت پر لٹکادیں۔اس طرح کے 20 پھندے ایک ایکڑ کے لئے کافی ہوتے ہیں۔

🎗گدھیڑی🎗

اس کے بالغ اور بچے دونو ں امرود سے رس چوستے ہیں۔ اس کا حملہ درختوں کی شاخوں اور کونپلوں پر ہوتاہے۔ جس سے پھل گلنا سٹرنا اورگرنا شروع ہوجاتا ہے۔
…تدارک…
حملہ شدہ پودوں کے نیچے سیون ڈسٹ 100 سے 125 گرام فی پودا ڈالیں اور جون سے دسمبر تک پودے کے بیچے ہل چلائیں۔

🎗تنے کی گڑوائیں🪢

۔یہ شاخوں میں سوراخ کر کے ٹہنیوں کے اندر چلے جاتے ہیں اور ٹہنیاں سوکھ جاتی ہیں
…تدارک…
سوکھی ہوئی ٹہنیاں کا ٹ دیں اور میٹا سسٹاکس 2.5 ملی لیڑ فی لیڑ پانی کے حساب سے محلول بنا کر تین دفعہ سپرے کریں

🎗امرود کی سوکا🎗

یہ بیماری باغات میں کا شتی امور کو بے احتیاطی سے انجام دینے اور گرمی کی وجہ سے ہوتی ہے۔جس سے پودا آہستہ آہستہ شروع ہو جاتاہے۔
…تدارک…
اس کے لئے کاشتی امور کو بر وقت سر انجام دیں اور جو پودے جڑوں کے گلنے سڑنے سے سوکھ رہے ہوں تو تنے کے ارد گرد پانی میں 100 سے 200 گرام میٹالگسل پلس مینکوزیب پودے کی عمر کے مطابق دیں۔

Envita Crop Sciences

➖➖کاشت سے برداشت تک ۔۔ کسان کے ھمسفر➖➖

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Cart